((فضل عائشۃ علی النساء کفضل الثرید علٰی سائر الطعام))
عائشہ کی فضیلت عورتوں پر اس طرح ہے جس طرح تمام کھانوں سے ثرید افضل ہے۔
(صحیح بخاری: 3770، صحیح مسلم: 2446 [6299])
ثرید اس لذیذ کھانے کو کہتے ہیں جسے روٹی کو چُوری کر کے گوشت کے شوربے میں بھگوکر بنایا جاتا ہے۔
نبی ﷺ نے اپنی پیاری بیٹی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا:
((أي بنیۃ! ألستِ تحبین ما أحب؟))
اے میری بیٹی! کیا تم اس سے محبت نہیں کرتی جس سے میں محبت کرتا ہوں؟
انھوں نے فرمایا: جی ہاں۔
آپ (ﷺ) نے فرمایا:
((فأحبي ھٰذہ))
پس تم اس (عائشہ رضی اللہ عنہا) سے محبت کرو۔
(صحیح مسلم: 83/ 2442 [6290])
سیدنا عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا:
آپ لوگوں میں سے کس سے زیادہ محبت کرتے ہیں؟
آپ ﷺ نے فرمایا: ((عائشۃ)) میں سب سے زیادہ عائشہ سے محبت کرتا ہوں۔
(صحیح بخاری: 3662، صحیح مسلم: 2384 [6177])
نبی کریم ﷺ نے (ایک دفعہ) سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا:
((یا عائش! ھٰذا جبریل یقرئکِ السلام))
اے عائش (عائشہ)! یہ جبریل تجھے سلام کہتے ہیں۔
عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
’’وعلیہ السلام ورحمۃ اللہ‘‘
اور ان پر (بھی) اللہ کی رحمت اور سلام ہو۔
(صحیح بخاری: 6201 وصحیح مسلم: 91/ 2447 [6304])
0 Comments